ماہ رمضان قرآن وسنت کے آئینے میں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ماہ رمضان قرآن وسنت کے آئینے میں
1 ۔ دنیا کی سب سے عظیم کتاب ، سب سے عظیم نبی پر اسی ماہ میں نازل ہوئی ۔
ارشاد باری تعالی ہے :
شہر رمضان الذی انزل فیہ القرآن ھدی للناس وبینات من الھدی والفرقان ۔ الخ البقرۃ : 185۔
ماہرمضان وہ ہے جس میں قرآن اتارا گیا ، جولوگوں کو ہدایت کرنے والا ہے اورجس میں ہدایت کی اور حق و باطل کی تمیز کی نشانیاں ہیں ۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے : حضرت ابراہیم علیہ السلام پر صحیفے رمضان کی پہلی شب میں نازل ہوئے ، رمضان کی چھ راتیں گزریں تو تورات نازل ہوئی اور انجیل رمضان کی تیرہ راتیں گزرنے کےبعد نازل ہوئی اور قرآن رمضان کی چوبیس راتیں گزر نے کے بعد نازل ہوا ۔ {مسند احمد 3 /ص107بروایت واثلۃ بن الاسقع دیکھئے الصحیحہ ص 1575}
2 ۔ ایک رمضان دوسرے رمضان تک کے گناہوں کا کفارہ ہے۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے :
پنج وقتہ نمازیں ، ایک جمعہ دوسرے جمعہ تک اور ایک رمضان دوسرے رمضان تک کے گناہوں کا کفارہ ہے بشرطیکہ کبیرہ گناہوں سے بچاجائے ۔ {صحیح مسلم : 233الصلاۃ مسند احمد : 2/ص359 بروایت ابوہریرۃ}
ایک اور جگہ ارشاد نبوی ہے : جس شخص نے ایمان اور ثواب کی نیت سے رمضان کا روزہ رکھ لیا اسکے تمام ماسبق گناہ معاف کردئے گئے۔
{ صحیح بخاری : 1901 الصیام صحیح مسلم : 760 صلاۃ المسافرین بروایت ابوہریرۃ}
3 ۔ اس مبارک مہینے کا چاند نظر آتے ہی جنت کے تمام دروزے کھول دئے جاتے ہیں ۔
4 ۔ اور جہنم کے تمام دروزے بند کردئے جا تے ہیں ۔
5 ۔ شیطان اور سرکش جنوں کو جکڑ دیا جا تا ہے ۔
6 ۔ اس ماہ میں لیلۃ القدر ہے جو ہزار مہینوں سے افضل ہے ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : رمضان کامہینہ آگیا ، یہ بڑا مبارک مہینہ ہے ، اس ماہ کا روزہ اللہ تعالی نے تم لوگوں پر فرض کیا ہے ، اس ماہ کی آمد پر آسمان {جنت} کے دروزے کھول دئے جا تے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کردئے جاتے ہیں ، سرکش شیطانوں کو جکڑ دیاجاتا ہے اس ماہ میں اللہکیلئے ایک رات ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے جوشخص اس رات کے خیرو برکات ست محروم رہ گیا وہبڑا ہی محروم ہے ۔
{سنن النسائی 4/ص129 مسند احمد 2ص 385 بروایت ابوہریرۃ}
7۔ اس ماہ کی ہر رات کو اللہ تبارک وتعالی کی طرف سے ایک منادی عمل خیر کی دعوت دیتا اور عمل شر سے باز رہنے کی ندا دیتا ہے ۔
8۔ اس ماہ کی ہر رات کو بہت سے گنہ گاروں کے گناہوں کو معاف کرکے انہیں جنت میں داخل کیا جاتا ہے ۔
9۔ اس ماہ کے ہر رات و دن میں ہر مومن کی کوئی نہ کوئی دعا ضرور قبول کی جاتی ہے ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے :
جب رمضان کی پہلی شب ہو تی ہے تو شیطان اور سر کش جنوں کو جکڑ دیا جاتا ہے ، جہنم کے تمام دروازے بند کر دئے جاتے ہیں ، کوئی بھی دروازہ کھلا نہیں چھوڑا جاتا، جنت کے تمام دروزے کھول دئے جاتے ہیں اور کوئی بھی دروازہ بند نہیں رکھا جاتا اور ایک ندا دینے والا ندا دیتا ہے : اے خیر کے طالب آگے بڑھ اور اے برائی کرنے والے برائی کے کام سے رک جا اور بہت سے لوگ جہنم سے آزاد کئے جا تے ہیں ، اور ایسا ہر شب کو ہوتا ہے
{سنن الترمذی :682الصوم – سنن ابن ماجہ : 1642الصیام } بروایت ابوہریرۃ }
ایک اور حدیث میں ہے :
اللہ تبارک وتعالی رمضان المبارک کے ہررات ودن میں بہت سے لوگوں کو جہنم سے آزاد کرتا ہے اور اور ہر مسلمان کی رات و دن میں کوئی نہ کوئی دعا ضرور قبول ہوتی ہے ۔
{مسند البزار – صحیح الترغیب 1/ص586} بروایت ابو سعید الخدری ۔
10۔ اس مبارک مہینے سے غفلت برتنا بہت بڑی بدبختی ہے ۔
حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک بار اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تشریف لے گے ، پہلے زینے پر قدم رکھا تو کہا : آمین، پھر دوسرے زینے پر قدم رکھا تو کہا:آمین، پھر تیسرے زینے پر قدم رکھا تو کہا :آمین ، پھر فرمایا : میرے پاس حضرت جبرئیل تشریف لائے اور کہا : اے محمد جورمضان المبارک کا مہینہ پا لے اور اسکی مغفرت نہ ہو تو اس شخص کو اللہ تعالی اپنی رحمت سے دور کرے ،ہم نے کہا :آمین، الحدیث{ صحیح ابن حبان :410}