موسمي مضامين

روزہ کے فوائد

بسم اللہ الرحمن الرحیم

روزہ کے فوائد

ارشادباری تعالی ہے : [يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آَمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ]{البقرة:183}

اے ایمان والو !تم پر روزے رکھنا فرض کیا گیا ہے جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے ، تاکہ تم تقوی اختیار کرو ۔

روزے میں اللہ تعالی نے بہت سے شرعی و دنیوی فائدے رکھے ہیں ، ذیل میں روزہ کے چند فوائد کا ذکر کیا جاتا ہے ، شاید کچھ لوگوں کے لئے ہمت افزائی کا سبب بنے ۔

[۱] روزے کا اجر و ثواب اللہ تعالی نے غیر محدود رکھا ہے :

رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :

” قال اللہ تعالی : کل عمل ابن آدم لہ الا الصوم فانہ لی وانا اجزی بہ والصیام جنۃ واذاکان یوم صوم احدکم فلا یرفث ولا یضحب فانہ سابہ أحد او قاتلہ فلیقل الی امرؤ صائم ۔

{ صحیح بخاری :1904، الصوم – صحیح مسلم :1151 ، الصیام }

” اللہ تعالی نے فرمایا : ابن آدم کا ہر عمل اس کے لئے ہے سوائے روزے کے کہ وہ صرف میرے لئے ہے اور میں ہی اس کی جزاء دوں گا اور روزہ ایک ڈھال ہے پس جب تم میں سے کسی کا روزے کا دن ہو تو وہ فحش بات کرے ، نہ شور وغل مچائے اور اگر کوئی اسے گالی دے یا لڑائی کرے تو کہہ دے میں روزے دار ہوں ” ۔

یعنی چونکہ روزے میرے اور میرے بندے کے درمیان ایک سر ہے لہذا اس کا اجر بھی میں اپنے حساب سے دوں گا جس کا کوئی شمار نہ ہوگا ، اور یہ بھی معنی بیان کیا گیا ہے کہ دوسرے اعمال کا اجر تو قیامت کے دن کوئی دوسرا لے سکتا ہے البتہ روزے کا اجر کسی بھی صاحب حق کو نہ ملے گا ۔

[۲] روزہ جہنم کی آگ سے بچنے کا بہترین ذریعہ ہے :

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

” الصیام جنۃ وحصن حصین من النار ”

{ مسند احمد :2/402 }

” روزہ جہنم سے ڈھال اور مضبوط قلعہ ہے ”

ایک اور حدیث میں ہے :

” الصیام جنۃ یستجن بھا العبد من النار ”

{ مسند احمد :3/341 ، بروایت جابر بن عبد اللہ }

” روزہ بندے کے لئے جہنم سے ڈھال ہے ”

نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےارشاد فرمایا :

جو بندہ بھی اللہ تعالی کے لئے [ یا اللہ تعالی کے راستے میں ] ایک دن کا روزہ رکھ لے گا تو اللہ تعالی اس کے چہرے کو جہنم سے ستر سال کی مسافت کے بقدر دور کردے گا ۔

{ صحیح بخاری :284 ، الجہاد – صحیح مسلم :1153 ، الصیام ، بروایت ابو سعید الخدری }

[۳] روزہ جنت کا راستہ ہے :

حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ خدمت نبوی میں حاضر ہوئے اور عرض کیا :

” یا رسول اللہ دلنی علی عمل ادخل بہ الجنۃ قال :علیک بالصوم فانہ لا مثل لہ ”

” اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم مجھے کوئی ایسا عمل بتلائیے کہ اسے انجام دے لوں تو اس کی وجہ سے جنت میں داخل ہوجاؤں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم روزہ رکھو اس لئے کہ روزے کا مقابلہ کوئی عمل نہیں کرسکتا ” ۔

راوی بیان کرتے ہیں کہ یہ فرمان نبوی سن لینے کے بعد حضرت ابو امامہ کے گھر میں دن میں دھواں دکھائی نہیں دیتا تھا الا یہ کہ آپ کے یہاں کوئی مہمان آجائے ، چنانچہ جب لوگ دن میں آپ کے گھر سے دھواں اٹھتا دیکھتے تو جان لیتے کہ آپ کے یہاں آج کوئی مہمان ضرور آیا ہے ۔

{ صحیح ابن حبان :3406 ، 5/296 }

[۴] روزے داروں کے لئے جنت کا ایک خاص دروازہ :

حشر کے میدان میں روزہ داروں کو ایک امتیازی شان یہ حاصل ہوگی کہ ان کے لئے جنت کا ایک دروازہ خاص کردیا جائے گا جس سے کسی اور عبادت کا اہتمام کرنے والے کو داخلہ نصیب نہ ہوگا ، اس دروازے کی ایک اہم خصوصیت یہ ہوگی کہ اس سے جو شخص داخل ہوجائے گا وہ کبھی بھی پیاسا نہ ہوگا ۔

ارشاد نبوی ہے :

” ان فی الجنۃ بابا یقال لہ الریان یدخل منہ الصائمون یوم القیامۃ لا یدخل منہ احد غیرھم فاذا دخلوا أغلق فلم یدخل منہ أحد ”

{ صحیح بخاری :1896 ، الصوم – صحیح مسلم :1152 ، الصیام ، بروایت سہل بن سعد }

” جنت میں ایک دروازہ ہے جسے ریان کہا جاتا ہے ، قیامت کے دن اس سے روزہ دار داخل ہوں گے اس کے سوا اس سے کوئی داخل نہ ہوگا جب روزہ دار داخل ہوجائیں گے تو اس دروازے کو بند کردیا جائے گا پس کوئی اس سے داخل نہ ہوگا ” ۔

سنن الترمذی میں ہے کہ جو اس دروازے سے داخل ہوگا وہ کبھی بھی پیاسا نہ ہوگا ۔

{ سنن الترمذی :765 ، الصوم }

[۵] روزہ جنسی شہوت کا بہترین علاج ہے :

اس دنیا میں ہر شخص شادی کی استطاعت نہیں رکھتا اور بہت سے لوگ جو شادی کی استطاعت رکھتے ہیں اپنے رفیق حیات کو اپنے ساتھ نہیں رکھ سکتے ، ایسے لوگوں کی ظروف وحالات کے لحاظ سے جنسی شہوت پریشان کرتی ہے اور بہت سے لوگوں کے لئے وہ متعدد امراض کا سبب بنتی ہے ، ایسے لوگوں کے لئے روزہ بہترین علاج ہے ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے :

” یا معشر الشباب من استطاع منکم الباءۃ فلیتزوج فانہ أغض للبصر و أحصن للفرج ومن لم یستطیع فعلیہ بالصوم فانہ لہ وجاء ”

{ صحیح بخاری و صحیح مسلم ، بروایت عبد اللہ بن مسعود }

[۶] روزہ قیامت کے دن بندے کی شفاعت کرے گا :

ارشاد نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہے :

: “الصيام والقرآن يشفعان للعبد يوم القيامة يقول الصيام أي رب منعته الطعام والشهوات بالنهار فشفعني فيه ويقول القرآن منعته النوم بالليل فشفعني فيه قال فيشفعان ”

{ مسند احمد :2/176 – مستدرک الحاکم :1/554 ، بروایت عبد اللہ بن عمرو }

” روزہ اور قرآن قیامت کے دن بندے کی سفارش کریں گے ، روزہ کہے گا اے میرے رب ! میں نے اسے دن میں کھانے پینے اور شہوت کے کام سے روکے رکھا تھا ، لہذا اس کے بارے میں میری شفاعت قبول فرما ، قرآن کہے گا اے رب ! ہم نے اسے رات میں سونے سے روکے رکھا تھا ، لہذا اس کے بارے میں میری شفارش قبول فرما ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ تعالی ان دونوں کی شفارش قبول فرمالے گا ” ۔

[۷] روزہ گناہوں کا کفارہ ہے :

ارشاد نبوی ہے : ” من صام رمضان ایمان واحتسابا غفرلہ ماتقدم من ذنبہ ”

{صحیح بخاری :38، الایمان – صحیح مسلم :760، الصیام ، بروایت ابو ہریرہ }

” جس شخص نے رمضان کا روزہ ایمان و احتساب کے ساتھ رکھا اس کے سب گزشتہ گناہ معاف کردئے گئے ” ۔

گناہوں اور اطاعت الہی میں کوتاہی کا کفارہ جس قدر روزے کو قرار دیا گیا ہے کسی اور عبادت کو نہیں قرار دیا گیا چنانچہ ظہار کا کفارہ روزہ ہے ، قسم توڑنے کا کفارہ روزہ ہے ، حالت احرام میں شکار کرنے کا کفارہ روزہ ہے ، حالت احرام میں ممنوعات چیزوں کے ارتکاب کا کفارہ روزہ ہے وغیرہ وغیرہ ۔

[۸] روزہ دار کے منہ کی بو کستوری سے زیادہ پسندیدہ :

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ : ” والذی نفس محمد بیدہ لخلوف فم الصائم اطیب عند اللہ من ریح المسک ” ۔ الحدیث

{ صحیح بخاری : 1805 ، الصوم – صحیح مسلم : 1151 ، الصیام ، بروایت ابوہریرہ }

” اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد [صلی اللہ علیہ وسلم ] کی جان ہے روزہ دار کے منہ کی بو اللہ تعالی کے نزدیک مشک کی خوشبو سے بھی بہتر ہے ” ۔

[۹] روزہ دار کی دعا رد نہیں کی جاتی :

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : ” ثلاثۃ لا ترد دعوتھم ، الامام العادل ، والصائم حتی یفطر ودعوۃ المظلوم ” الحدیث

{ مسند احمد :2/305 – صحیح ابن حبان :10/386 ، بروایت ابو ہریرہ }

[۱۰] روزہ صحت انسانی کا ضامن ہے :

اس میں کوئی شک نہیں کہ اس سلسلے میں جتنی حدیثیں مروی ہیں سب ضعیف ہیں البتہ طبی نقطہ نظر سے روزہ انسانی صحت کے لئے ایک اہم چیز ہے بلکہ اس وقت دنیا میں بہت سے ایسے مراکز کا قیام عمل میں آیا ہے جس میں بعض خاص قسم کے مریضوں کو بھوکے رکھ کر ان کا علاج کیا جاتا ہے جس کی تفصیل کا یہ موقعہ نہیں ہے ۔

بڑے اختصار کے ساتھ روزے کے چند اہم فوائد وفضائل کا یہ ذکر ہے ، تفصیل کے خواہاں حضرات اسے بنیاد بنا کر مزید فوائد و فضائل کا استنباط کرسکتے ہیں ۔

اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہمیں ایمان وا حتساب کے ساتھ روزہ رکھنے کی توفیق عطا فرمائے ۔

واللہ اعلم وصلی اللہ علی نبینا محمد صلی اللہ علیہ وسلم

ختم شدہ

زر الذهاب إلى الأعلى