درود و سلام
حديث نمبر : 49
بتاریخ : 11/12 رجب 1429ھ م: 15/14جولائی 2008 عن أبي هريرة رضي الله عنه أن رسول الله r قال : من صلى عليّ واحدة صلى الله عليه بها عشر . ( صحيح مسلم : 408، الصلاة / سنن أبوداود : 1530، الصلاة ، الترمذي : 485، الصلاة ) ترجمہ : حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہیکہ اللہ کے رسول r نے ارشاد فرمایا : جو شخص مجھ پر ایک بار درود بھیجتا ہے اللہ تبارک وتعالی اس پر اپنی دس رحمتیں نازل فرماتا ہے ۔ تشریح : اللہ تبارک وتعالی کا یہ بہت بڑا احسان ہیکہ اس نے لوگوں کی ہدایت کیلئے اللہ کے رسول r کو مبعوث فرمایا اور ہمیں آپ کا امتی بنایا : جیسا کہ ارشاد ہے کہ : لَقَدْ مَنَّ اللّهُ عَلَى الْمُؤمِنِينَ إِذْ بَعَثَ فِيهِمْ رَسُولاً مِّنْ أَنفُسِهِمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَإِن كَانُواْ مِن قَبْلُ لَفِي ضَلالٍ مُّبِينٍ – الله نے مومنوں پر بڑا احسان کیا ہے کہ ان میں انہیں میں سے ایک پیغمبر بھیجے۔ جو ان کو الله کی آیتیں پڑھ پڑھ کر سناتے اور ان کو پاک کرتے اور (الله کی) کتاب اور دانائی سکھاتے ہیں اور پہلے تو یہ لوگ صریح گمراہی میں تھے ۔ اس مبارک نبی نے امت کی خیرخواہی میں کوئی کوتاہی نہ کی بلکہ نصیحت وخیرخواہی کا پورا حق ادا کردیا ، ہر اس کام کا حکم دیا جس میں امت کی بھلائی ہو اور ہر اس کام سے روکا جس میں امت کیلئے خسارے کا سامان تھا ، یہی وجہ ہیکہ امت محمدیہ آج جس حسن عقیدہ ، حسن عمل اور حسن اخلاق کی حامل ہے وہ سب نبی r کی تعلیمات کا عکس ہے ، اس لئے ضروری ہیکہ اس سراپا رحمت وافت نبی کے پہچانا اور اسے ادا کیا جائے ۔ اس امت پر اس نبی کے بہت سے واجبی حقوق ہیں جیسے آپ پر ایمان لانا ، آپ کی اطاعت کرنا ، آپ سے محبت کرنا ، آپ کی پیروی کرنا اور آپ کی طرف سے دفاع کرنا وغیرہ ، امت کے ہر فرد پر ضروری ہیکہ آپکے حقوق کو پہچانے اور حتی الامکان بحسن وخوبی ادا کرنے کی کوشش کرے ۔ امت پر آپ rکے حقوق میں سے ایک اہم حق یہ بھی ہیکہ آپ r پر درود و سلام بھیجا جائے ، نماز کے آخری تشہد میں آپ پر درود بھیجا جائے ، دعا کرتے وقت آپ پر درود بھیجا جائے ، صبح وشام آپ پر درود بھیجا جائے ، جمعہ کے دن کثرت سے آپ پر درود بھیجا جائے ، مسجد میں داخلہ کے وقت آپ پر درود بھیجا جائے ، کسی مجلس کو برخواست کرنے سے پہلے آپ پر درود بھیجا جائے وغیرہ وغیرہ ۔۔۔۔ بلکہ جب بھی آپ کا نام نامی کسی زبان پر آئے ، کسی کے نوک قلم پر آئے یا گوش گزار ہو تو بھی آپ پر درود بھیجا جائے اور ضرور بھیجا جائے ، آپ r کا یہ حق انگوٹھا چومنے اور یا رسول اللہ کا نعرہ لگانے سے ادا نہیں ہوسکتا بلکہ دل کے عقیدہ اور کمال محبت کے ساتھ اپنی زبان سے کہا جائے : صلی اللہ علیہ وسلم ۔ آپ r پر درود کی اہمیت کا اندازہ ان حدیثوں سے ہوتا ہے جن میں نبی کریم r نے درود پڑھنے والوں کی فضیلت اور درود نہ پڑھنے والوں کی مذمت بیان فرمائی ہے ، زیر بحث حدیث میں آپ پر درود کی ایک اہم فضیلت کا بیان ہوا ہے کہ جو شخص نبی r پر ایک بار درود بھیجتا ہے تو اللہ تبارک وتعالی اپنے فضل وکرم سے اس پر اپنی دس رحمتیں نازل فرماتا ہے ، اسی پر بس نہیں ہے بلکہ حضرت انس بن مالک سے مروی ہیکہ اللہ کے رسول r نے ارشاد فرمایا : جسکے سامنے میرا نام لیا جائے اسے چاہئے کہ میرے اوپر درود بھیجے کیونکہ جو میرے اوپر ایک بار درود بھیجتا ہے اللہ تعالی اس پر اپنی دس رحمتیں نازل فرماتا ہے اسکے دس گناہ معاف فرماتا ہے اور اسکے دس درجے بلند فرماتا ہے [ سنن النسائی / صحیح الترغیب ، ج : 21 / ص : 288 ] برخلاف اسکے جو شخص آپ پر درود بھیجنے میں کوتاہی سے کام لیتا ہے وہ بڑا ہی بدبخت ، بڑا ہی بخیل اور جنت کا راستہ بھولا ہوا ہے ، اللہ کے رسول r نے ارشاد فرمایا وہ شخص ذلیل خوار ہوجسکے سامنے میرا نام لیا جائے اوروہ مجھ پر درود نہ بھیجے [سنن الترمذی بروایت ابو ہریرہ] وہ شخص جنت کا راستہ بھول گیا جو میرے اوپر درود بھیجنا بھول جائے [سنن ابن ماجہ بروایت عبد اللہ بن عباس ] اور سب سے بڑا بخیل وہ شخص ہے جسکے سامنے میرا نام لیا جائے اور وہ مجھ پر درود نہ بھیجے [ سنن النسائی بروایت حسین بن علی ] اس طرح کی اور بہت سی حدیثیں ہیں جن میں آپ پر درود کی اہمیت اور درود نہ بھیجنے پر وعید بیان ہوئی ہے ، اس لئے کس قدر خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو آپ پر کثرت سے درود بھیجتے ہیں اور کس قدر بدنصیب ہیں وہ لوگ جن کی زبان پر آپ کا نام تو آتا ہے ، آپ کے نام پر انگوٹھا تو چوم لیتے ہیں ، جن کے کان آپ کا نام تو سنتے ہیں لیکن زبان پر صلی اللہ علیہ وسلم لانا بھاری پڑتا ہے ۔ اللھم صلی علی محمد ۔۔۔۔۔۔ فوائد a. آپ r کے حقوق کی ادائیگی امت پر واجب ہے ۔ b. درود وسلام بڑی اہم عبادت ہے جس پر اجر عظیم کے ملنے اور گناہوں کی معافی کا وعدہ ہے ۔ c. نبی r پر کثرت سے درود آپ سے محبت کی دلیل ہے ۔ d.
مختصر درود : صلی اللہ علیہ وسلم |
|