ہفتہ واری دروس

ماہ رجب کے اعمال ؟

حديث نمبر :86

بتاریخ : 06/07 رجب 1430ھ، م 30/29جون 2009

عَنْ نُبَيْشَةُ الهذلي قَالَ : نَادَى رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِنَّا كُنَّا نَعْتِرُ عَتِيرَةً فِيالْجَاهِلِيَّةِ فِي رَجَبٍ فَمَا تَأْمُرُنَا قَالَ ‏”‏ اذْبَحُوا لِلَّهِ فِي أَىِّ شَهْرٍ كَانَ وَبَرُّوا اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَأَطْعِمُوا ‏”‏
( سنن ابوداود : 2830 ، الاخلاص / سنن النسائی : 4233 ، الفرع العتیرۃ / سنن ابن ماجہ : 3167 ، الذبائح )
{ سنن ابوداود ، سنن النسائی ، سنن ابن ماجہ } ۔
ترجمہ :حضرت نبیشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ کو پکار کر کہا : ہم جاہلیت میں رجب کے مہینہ میں عتیرہ کرتے تھے { یعنی ایک جانور ذبح کرتے تھے } ؟ آپ ﷺنے ارشاد فرمایا : جس مہینہ میں بھی ہو اللہ تعالی کے لئے ذبح کرو ، اللہ تعالی کے لئے نیکی کرو اور لوگوں کو کھلایا کرو ۔

تشریح : اللہ تبارک وتعالی نے سال کو بارہ مہینوں میں تقسیم کیا ہے اور ان مہینوں میں سے چار مہینوں کو حرمت والے مہینے قرار دیا ہے ، جیسا کہ حجۃ الوداع کے موقعہ پر اللہ کے رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا :زمانہ گھوم گھما کر پھر اپنی حالت پر آگیا ہے جس حالت پر اسے اللہ تعالی نے آسمان و زمین کی پیدائش کے موقعہ پر رکھا تھا یہ سال بارہ مہینے کا ہے ان میں سے چار مہینے حرمت والے ہیں ، تین تو پے درپے ہیں ، ذو القعدہ ، ذو الحجہ اور محرم اور چوتھا رجب مضر جو جمادی الآخرہ اور شعبان کے درمیان ہے ۔

{ صحیح بخاری و صحیح مسلم ، بروایت ابو بکرہ }

اہل عرب میں ملت ابراہیمی کی جو چیزیں باقی رہ گئی تھیں ان میں ان چار مہینوں کا احترام بھی تھا ، وہ لوگ ان مہینوں میں قتل و قتال کو حرام ٹھہراتے تھے ، لیکن اس کے ساتھ ساتھ ان مہینوں میں سے بعض کی حرمت میں غلوسے بھی کام لیا تھا ، چنانچہ رجب کے مہینہ کو خصوصی طور پر بڑی اہمیت دیتے تھے ، اس مہینہ میں عمرہ کرنا ایک جانور ذبح کرنا ، دعا کرنا اور روزہ رکھنا وغیرہ ایسے کام تھے جو اس ماہ رجب میں برابر اہتمام سے ادا کئے جاتے تھے ، اس لئے زیر بحث حدیث میں صحابی نے سوال کیا کہ اے اللہ کے رسول زمانہ ٔ جاہلیت میں ہم جس عتیرہ یعنی ایک جانور ذبح کرنے کا اہتمام کرتے تھے ، اب اس کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے ؟ اس کے جواب میں اللہ کے رسول ﷺ نے ان کے اس عمل خیرکو سرے سے بے بنیاد تو قرار نہیں دیا البتہ اس میں دو طرح کی اصلاح فرمائی ،

[۱] ثواب کی نیت سے کوئی جانور ذبح کرنے کے لئے رجب کے ماہ کی کوئی خصوصیت نہیں ہے بلکہ یہ مہینہ اس سلسلے میں دوسرے مہینوں کی طرح ہے ، لہذا تم جانور ذبح کرنے کے لئے اسی ماہ کو خاص نہ کرو بلکہ نیکی کے طور پر اس ماہ میں بھی جانور ذبح کرو اور دیگر مہینوں میں بھی ذبح کرو ۔

[۲] ضروری ہے کہ یہ ذبیحہ خالص اللہ تعالی کے لئے ہو ، کسی بت ، پیر اور ولی کے نام پر ذبح نہ کیا جائے ۔

اس حدیث سے معلوم ہوا کہ دیگر اشہر حرم پر رجب کو کو ئی فضیلت حاصل نہیں ہے ، نیز باتفاق علماء اس سلسلے میں جتنی حدیثیں وارد ہیں اور ان میں اس ماہ میں روزے اور اس ماہ میں مخصوص نمازوں کی فضیلت کا ذکر ہے وہ سب کی سب ضعیف اور موضوع ہیں ، ان میں سے کوئی حدیث بھی قابل اعتماد نہیں ہے ، لہذا رجب کے ماہ کو نہ روزے کے ساتھ خاص کیا جائے گا ، نہ اس ماہ میں صلاۃ رغائب پڑھی جائے گی اور نہ ہی دیگر مہینوں پر فضیلت دیتے ہوئے اس ماہ میں کوئی خصوصی عمرہ کیا جائے گا ، بلکہ اس مہینہ کا جو سب سے بہتر کام ہے وہ یہ کہ اس مہینہ میں گناہ کم سے کم کیا جائے اور نیک عمل میں سبقت سےکام لیا جائے کیونکہ اللہ تعالی فرماتا ہے : [إِنَّ عِدَّةَ الشُّهُورِ عِنْدَ اللهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِي كِتَابِ اللهِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ مِنْهَا أَرْبَعَةٌ حُرُمٌ ذَلِكَ الدِّينُ القَيِّمُ فَلَا تَظْلِمُوا فِيهِنَّ أَنْفُسَكُمْ وَقَاتِلُوا المُشْرِكِينَ كَافَّةً كَمَا يُقَاتِلُونَكُمْ كَافَّةً وَاعْلَمُوا أَنَّ اللهَ مَعَ المُتَّقِينَ] {التوبة:36}

[ترجمہ ] مہینوں کی گنتی اللہ تعالی کے نزدیک کتا ب الہی میں بارہ کی ہے اسی دن سے جب سے آسمان و زمین کو اس نے پیدا کیا ہے ، ان میں سے چار حرمت و ادب والے ہیں ، یہی درست دین ہے ، تم ان مہینوں میں اپنی جانوں پر ظلم نہ کرو اور تم تمام مل کر مشرکوں سے جہاد کرو جیسے وہ تم سب سے لڑتے ہیں اور جان رکھو کہ اللہ تعالی متقیوں کے ساتھ ہے ۔

حضرت عبدا للہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ : اللہ تعالی نے چار مہینوں کو حرمت وا حترام کے ساتھ خاص کر رکھا ہے ، ان کی حرمت کو بڑھا دی ہے ، ان میں گناہ کےکام کو بڑا جرم اور نیکی کے کام کی اہمیت کو بڑھا دیا ہے ۔

اس آیت مبارکہ سے اس مہینہ کا دوسرا اہم کام یہ معلوم ہوا کہ مسلمان آپسی اتفاق و اتحاد پر توجہ دیں اور جس طرح دیگر قومیں ان کے خلاف متحد ہیں انہیں بھی چاہئے کہ ان کے مقابلہ کےلئے متحد ہوجائیں ۔

اس آیت مبارکہ کے خاتمہ پر ایک اور بڑے اہم نکتے کی طرف توجہ دلائی گئی کہ مسلمانوں کو چاہئے کہ اللہ کے خوف اور تقوی کو لازم پکڑیں کیونکہ تقوی وہ اہم نیکی ہے جس کی وجہ سے بندے کو اللہ کی مدد اور اس کی معیت حاصل ہوتی ہے ۔

فوائد:

  1. رجب کے مہینے کو دیگر حرمت والے مہینوں پر کوئی فضیلت حاصل نہیں ہے ۔
  2. اللہ تعالی کی رضا کے لئے کوئی جانور ذبح کرکے اس کے گوشت کو صدقہ کرنا ایک اہم نیکی ہے۔
  3. رجب کے مہینہ میں کثرت سے روزہ رکھنا ، رغائب تام کی نماز پڑھنا اور خصوصی عمرہ کرنا بدعت ہے ۔
  4. شریعت میں قمری سال کا اعتبار ہے ۔

ختم شدہ

زر الذهاب إلى الأعلى